این سی پی رہنما شرد پوار نے جمعہ کی شام اعلان کیا تھا کہ شیوسینا-این سی پی-کانگریس کے درمیان ایک سمجھوتہ ہوا ہے کہ ادھو ٹھاکرے اگلے پانچ سال کے لئے وزیراعلیٰ ہوںگے، جو اتحاد کے متفقہ امیدوار تھے۔
کانگریس نے مہاراشٹر میں دیویندر فڈنویس کو وزیراعلیٰ عہدے کی حلف دلائےجانے کو عوامی فرمان کے ساتھ غداری اور جمہوریت کی سپاری دینا قرار دیا ہے۔
اندرا گاندھی کے دورِ اقتدار میں وہ ایسی شخصیت تھے، جس کا سامنا کیے بنا اندرا گاندھی تک کسی کی رسائی ممکن نہ تھی۔اندرا گاندھی پر دھون کا کتنا اثر تھا، یہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ 1980 کے نصف اواخر میں انہوں نے وزیر اعظم کو نماز تک پڑھوا دی۔
شیوسینا نے اپنے ترجمان‘سامنا’ میں کہا ہے کہ جن کے پاس 105 سیٹیں ہیں، انہوں نے پہلے گورنر سے کہا تھا کہ ان کے پاس اکثریت نہیں ہے۔ اب وہ سرکاربنانے کا دعویٰ کیسے کر رہے ہیں؟
کانگریس نے دعویٰ کیا کہ ، سپریم کورٹ نے اب رافیل ڈیل کے مجرمانہ جانچ کا دائرہ کھول دیا ہے۔کانگریس کے ترجمان سرجےوالا نے کہا کہ سپریم کورٹ نے صاف کہا ہے کہ آئینی اہتماموں کی وجہ سے سپریم کورٹ کے ہاتھ بندھے ہو سکتے ہیں جانچ ایجنسیوں کے نہیں۔
انتخابی ٹرسٹ ایک غیر منافع بخش کمپنی ہوتی ہے، جس کو حاصل ہونے والے چندے کو مختلف سیاسی پارٹیوں میں تقسیم کرنے کے مقصد سے قائم کیا جاتا ہے۔
کانگریسی رہنما راہل گاندھی نے رافیل معاملے میں سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انتخابی تشہیر کے دوران کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے کہہ دیا ہے کہ ’چوکیدار چور ہے‘۔ ان کے اس تبصرے کے خلاف ہتک عزت کی عرضی دائر کی گئی تھی۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس کے کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی بنچ نے کہا کہ ریویو کی عرضیوں میں دم نہیں ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت والی مرکزی کابینہ کی سفارش پر مہر لگاتے ہوئے صدر جمہوریہ نے مہاراشٹر میں صدر راج کو منظوری دے دی ہے۔ سرکار بنانے کے لیے این سی پی اور کانگریس کوحمایتی خط جمع کرنے کے لیے تین دن کا اضافی وقت دیے جانے کی مانگ کی گزارش گورنر کے ذریعے ٹھکرائے جانے کے بعد شیوسینا نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔
لوک سبھا انتخاب کے دوران لواسا نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزامات پر نریندر مودی اور امت شاہ کو الیکشن کمیشن کے ذریعے دی گئی کلین چٹ کی مخالفت کی تھی۔
فیس بک کی ملکیت والے پلیٹ فارم وہاٹس ایپ نے امریکہ کی عدالت میں ایک اسرائیلی نگرانی کمپنی کے خلاف الزام لگایا ہے کہ اس نے ہندوستانیوں سمیت دنیا بھر کے تقریباً1400 وہاٹس ایپ صارفین کو نشانہ بنایا تھا۔ ہندوستان میں عام انتخابات کے دوران صحافیوں اورہیومن رائٹس کے کارکنوں کی جاسوسی کی بات سامنے آئی تھی۔
ویڈیو: جموں و کشمیر سے خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کے زیادہ تر اہتماموں کو ہٹانے اور ریاست کو دو یونین ٹریٹری میں بانٹنے کے مدعے پر سماجی کارکن سجاد حسین سے دی وائر کے کبیر اگروال کی بات چیت۔
وہاٹس ایپ نے مئی کے علاوہ ستمبر میں بھی 121 ہندوستانیوں پر اسپائی ویئر حملے کے بارے میں حکومت ہند کو جانکاری دی تھی۔ حالانکہ منسٹری آف انفارمیشن ٹکنالوجی نے کہا ہے کہ اس کو وہاٹس ایپ سے جو اطلاع ملی تھی وہ ناکافی اور ادھوری تھی۔
کشمیر میں یورپی رکن پارلیامان کے دورے کو مبینہ طور پر فنڈ دینےوالا انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار نان-الائنڈ اسٹڈیز، شریواستو گروپ کا حصہ ہے۔ اس کی ویب سائٹ پر اس کے کئی کاروبار ہونے کی بات کہی گئی ہے۔ حالانکہ دستاویز ایساکوئی بزنس نہیں دکھاتے، جس سے وہ یورپی رکن پارلیامان کو ہندوستان بلانے اور وزیراعظم سے ملاقات کروانے میں اہل ہوں۔
مرکزی حکومت کے 5 اگست کے فیصلے کے مطابق جموں وکشمیر کو تقسیم کرکے دو یونین ٹریٹری-جموں و کشمیر اور لداخ بنا دیاگیا ہے۔
مرکزی حکومت کے ذریعے آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ختم کرنے کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال جاننے کے لئے سرینگر پہنچےیورپی وفدمیں شامل جرمنی کے رکن پارلیامان نکولس فیسٹ نے یہ بات کہی ہے۔
ہندوستان کو ایک انٹرنیشنل بزنس بروکر کے ذریعے غیر ملکی رکن پارلیامان کے کشمیر آنے کی تمہید تیار کرنے کی ضرورت کیوں پڑی؟ جو رکن پارلیامان بلائے گئےہیں وہ شدید طور پر رائٹ ونگ جماعتوں کے ہیں۔ ان میں سے کوئی ایسی پارٹی سے نہیں ہے جن کی حکومت ہو یا نمایاں آواز رکھتے ہوں۔ تو ہندوستان نے کشمیر پر ایک کمزور وفد کوکیوں چنا؟ کیا اہم جماعتوں سے من مطابق ساتھ نہیں ملا؟
بی جے پی کرناٹک نے کہا ہے کہ ، ‘ٹیپو جینتی’ کی عوامی تقریبات کا خاتمہ کرکے ، ہمارے وزیر اعلی نے ریاست کی عزت بحال کی ہے۔اب اگلے قدم کے طو رپرہمارے بچوں کے سامنے اصلی ٹیپو سلطان کو سامنے لانے کے لیے درسی کتاب کوپھر سے لکھنے کی ضرورت ہے۔ان کو آگاہ کرنا ضروری ہے کہ ٹیپو نے ہندوؤں کے خلاف ظلم کیا اور وہ کنڑ مخالف تھا۔
جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر آئے یورپی یونین کے رکن پارلیامان نے کہاکہ ہمیں فاشسٹ کہہ کر ہماری امیج کو خراب کیا جا رہا ہے۔
برٹن کی لبرل ڈیموکریٹس پارٹی کے رکن پارلیامان کرس ڈیوس کا کہنا ہے کہ کشمیر دورہ کے لئے ان کو دی گئی دعوت کو حکومت ہند نے واپس لے لیا کیونکہ انہوں نےسکیورٹی کی غیر موجودگی میں مقامی لوگوں سے بات کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
خصوصی تحریر: وزیر داخلہ امت شاہ نے اگست میں کی گئی ایک تقریر میں کہا تھا کہ اگر نہرونہ ہوتے، تو پاک مقبوضہ کشمیر ہندوستان کے قبضے میں ہوتا۔ سچ تو یہ ہے کہ اگر آج کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے تو یہ صرف نہرو کی وجہ سے ہی ہے۔
سرینگر اور ریاست کے کئی حصے پوری طرح سے بند رہے۔ پانچ اگست کو مرکزی حکومت کے ذریعے جموں و کشمیر کےخصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے کے 86ویں دن بھی کشمیرمیں معمولات زندگی درہم برہم رہی۔
یورپی یونین کے 27 رکن پارلیامان کا وفد منگل کو جموں وکشمیر کا دورہ کررہا ہے۔ یہ وفد آرٹیکل 370 کے زیادہ تر اہتماموں کو ہٹائے جانے کے بعد وہاں کی صورتحال کا جائزہ لے گا۔ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر کے حالات کا جائزہ لینے گئی کانگریس سمیت کئی پارٹیوں کے رہنماؤں کو واپس بھیج دیا گیا تھا۔
وزیر تعلیم نے افسروں سے کہا ہے کہ وہ متنازعہ حکمراں ٹیپو سلطان پر مشتمل باب کو تاریخ کی نصابی کتابوں سے ہٹانے کے بی جے پی ایم ایل کے مطالبے پر غور کریں اور تین دن میں رپورٹ دیں ۔
مودی حکومت جمہوریت کی جن علامتوں کو سنجونے کا دعویٰ کرتی ہے، وہ ان کوختم کر چکی ہے۔
سرساسے الیکشن جیتے گوپال کانڈا نے بنا شرط بی جے پی کو حمایت دینے کی بات کہی ہے، جس پربی جے پی کی سینئر رہنما اوما بھارتی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہریانہ میں ہماری سرکار ضرور بنے، لیکن یہ طے کیجیے کہ جیسے بی جے پی کے کارکن صاف ستھری زندگی کے ہوتے ہیں، ہمارے ساتھ ویسے ہی لوگ ہوں۔
بدھ کو کانگریس صدرسونیا گاندھی نے نئی دہلی واقع تہاڑ جیل میں پارٹی رہنما ڈی کے شیوکمار سے ملاقات کی۔ای ڈی نے شیوکمار کو منی لانڈرنگ معاملے میں تین ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔
اس سے پہلے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا تھا کہ ابھیجیت بنرجی کی سوچ پوری طرح سے لیفٹ ہے اور ہندوستان کے لوگوں نے اس کو پوری طرح سے مسترد کر دیا ہے۔ وہیں، بی جے پی کے نیشنل سکریٹری راہل سنہا نے کہا تھا کہ غیر ملکی خاتون سے دوسری شادی کرنے والے لوگوں کو اکثر نوبل انعام مل جاتا ہے۔
چھتیس گڑھ کےپبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کےسابق وزیر راجیش مونت کے خلاف مبینہ طور پر ایک فرضی سیکس سی ڈی وائرل کرنے کے معاملے میں وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل، سابق صحافی ونود ورما اور تین دوسرے ملزم ہیں۔
ویڈیو: ہریانہ کے فتح آباد ضلع کے گورکھپور گاؤں میں 700-700 میگا واٹ کی 4 اکائیوں سے کل 2800 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے ہدف والا نیوکلیئر پلانٹ لگایا جا رہا ہے۔ گزشتہ اسمبلی الیکشن میں بڑا مدعا رہا یہ نیوکلیئر پلانٹ اس بار انتخابی مدعوں سے باہر ہے۔
اس سے پہلےسابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا تھا کہ وزیر اعظم رہتے ہوئے اندرا گاندھی نے ساورکر کی یاد میں ڈاک ٹکٹ جاری کیا تھا۔
ویڈیو: 1968 میں آدم پور سیٹ سے ہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ بھجن لال کے جیتنے کے بعد ان کی فیملی کبھی بھی اس سیٹ سے ہاری نہیں ہے۔ اس سیٹ پر اس بار بھجن لال کے بیٹے اور موجودہ کانگریس ایم ایل اے کلدیپ سنگھ بشنوئی کا مقابلہ بی جے پی کی سونالی پھوگاٹ سے ہے،جو کہ سوشل میڈیا پر ٹک-ٹاک اسٹار کے طور پر مشہور ہیں۔
انٹرویو: ہریانہ اسمبلی الیکشن میں لاڈوا سیٹ سے الیکشن لڑ رہے بھارتیہ کسان سنگھ کے رہنما گرنام سنگھ چڈھونی سے دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیرواد کی بات چیت۔
خصوصی رپورٹ : آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ہٹاکر جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے سےمتعلق آر ٹی آئی کےتحت دی وائر کی طرف سے مانگی گئی جانکاری دینے سے بھی وزارت داخلہ نے منع کر دیاہے۔
ویڈیو: ہریانہ میں 21 اکتوبر کو اسمبلی الیکشن ہونے والے ہیں۔ دی وائر کے گورو وویک بھٹناگر بتا رہے ہیں کہ سال 2016 میں ہوئے جاٹ ریزرویشن آندولن کا اس الیکشن میں کیا اثر ہوگا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ بیان مہاراشڑکے اکولہ میں ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے دیا۔ اس سے ایک دن پہلے ہی مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کے لیے جاری اپنے انتخابی منشور میں بی جے پی نے ساورکر کو بھارت رتن دینے کا وعدہ کیا تھا۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس اور بی جے پی کے نیشنل ورکنگ پریسیڈنٹ جے پی نڈا کے ذریعے جاری 40 صفحات کے انتخابی منشور میں جیوتبا اور ساوتری بائی پھولے کو بھی بھارت رتن دینے کی بات کہی ہے۔ ساتھ ہی نوجوانوں کو ایک کروڑ روزگار مہیا کرانے سمیت کئی دوسرے وعدےکیے گئے ہیں۔
حکومت میں انضمام کرنے سمیت اپنی مختلف مانگوں کو لےکر تلنگانہ اسٹیٹ روڈٹرانسپورٹ کارپوریشن کے تقریباً 48 ہزار ملازمین گزشتہ 5 اکتوبر سے غیر معینہ مدت ہڑتال پر ہیں۔ ٹی ایس آر ٹی سی کی مشترکہ ورکنگ کمیٹی نے 19 اکتوبر کو ریاست بھر میں بندی کا اعلان کیا ہے۔
اس بارے میں سابق وزیر اعلیٰ شیلا دکشت کے بیٹے سندیپ دکشت نے دہلی کانگریس کے انچارج پی سی چاکو کو خط لکھا تھا۔ شیلا دکشت کے قریبی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کر کے چاکو پر خط لیک کرنے کا الزام لگایا اور ان کو انچارج کے عہدے سے ہٹانے کی مانگ کی۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہا ریاست کے بی جے پی رہنما مغربی بنگال میں صدر راج کے نفاذ کی دلیل دے رہے ہیں ،اگر ایسی حالت ہے تو یقینی طورپر صدر راج کا نفاذ ہونا چاہیے ، لیکن ہمارا سوال یہ ہے کہ کیا بی جے پی کے رہنما اس مدعے کو لے کر اتنے ہی سنجیدہ ہیں جتنا وہ باہر سے دکھا ئی دیتے ہیں۔